(ایجنسیز)
شامی تنازعے کو حل کرنے کیلئے جینوا میں ایک اہم بڑی سفارتی کوشش کی جارہی ہے، اہم عالمی شخصیات مذاکرات میں شرکت کے لیے جینیوا پہنچنا شروع ہوگئیں۔
تین سالہ شامی خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے جینیوا میں اہم مذاکرات آج شروع ہو رہے ہیں، مذاکرات میں شرکت کے لیے فریقین سوئٹزر لینڈ پہنچنا شروع ہوگئے، شامی حکومتی وفد وزیرخارجہ ولید المعلم کی زیر قیادت سوئٹزر لینڈ کے شہر مونٹریکس پہنچ گیا جبکہ شامی نیشنل کانگریس کے سربراہ احمد الجبار، عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زبیری اور امریکی
وزیرخارجہ جان کیری بھی جنیوا پہنچ چکے ہیں۔
اپنی آمد کے بعد ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ بات چیت شامیوں کو آخر کار ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جائیگا، شام میں تقریباً تین سال سے جاری خانہ جنگی میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
اس سے قبل ایران نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے تہران کو جینیوا میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت نامے کا دعوت نامہ واپس لینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی اور اُسے ناپسندیدہ عمل قرار دیا۔